بنگلہ دیش میں طلبہ کی سول نافرمانی تحریک کے پہلے روز 23 افراد ہلاک

بنگلہ دیش میں طلبہ اپنے مطالبات کی عدم منظوری پر ایک بار پھر سڑکوں پر آگئے ہیں اور اس بار طلبہ نے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک میں سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز کردیا ہے، ہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر موجود ہیں  اور حکومت کے خلاف مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق آج ہونے والے مظاہروں میں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں تصادم کے دوران اب تک کم از کم 23 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق حکومت نے شام 6 بجے کے بعد کرفیو لگانے کے احکامات بھی جاری کردیے ہیں جبکہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر انٹرنیٹ سروس بھی بند کردی گئی ہے۔یاد رہے کہ بنگلہ دیش میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فیصد کوٹہ دیے جانے کے خلاف گزشتہ ماہ کئی روز تک مظاہرے ہوئے تھے جن میں 200 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد سپریم کورٹ نے کوٹہ سسٹم کو ختم کردیا تھا مگر طلبہ اپنے ساتھیوں کو انصاف ملنے تک احتجاج جاری رکھنے  اور سول نافرمانی کی کال دے چکے ہیں

Leave a Reply