ٹام سوازی امریکی کانگریس میں پاکستانی کاکس کے سربراہ بن گئے

ٹام سوازی کے پاکستانی کاکس کا سربراہ بننے سے متعلق تقریب نیویارک میں ہوئی جس میں پاکستانی کمیونٹی کی سرکردہ شخصیات شریک ہوئیں۔اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ٹام سوازی نے کہا کہ انکی کوشش ہوگی کہ وہ پاکستان اورامریکا کے درمیان رشتے مضبوط کریں، انہوں نے پاکستان آنے کی دعوت بھی قبول کی اور کہا کہ وہ چاہیں گے کہ نومبر ہی میں پاکستان کا دورہ کریں تاکہ اپنے دوستوں سے ملاقات ہو۔امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے تقریب کے بعد ٹام سوازی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی جس میں دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ٹام سوازی نے پاک امریکہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے ،عوامی روابط کے فروغ کے حوالے سے مل کر کام کرنے اور امریکی کانگریس میں پاکستانی کاکس کومتحرک و مُستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔سفیر پاکستان نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات دونوں ممالک اور خطے کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ اور یہ کہ وہ خیر سگالی اور دوستی کے اس جذبے کو ہمہ جہتی تعلقات خصوصا معاشی تعلقات کے فروغ کے لیے بھرپور طریقے سے برؤے کار لانے کے لیے پرعزم ہیں۔ٹام سوازی نیویارک کے تھرڈ کانگریشنل ڈسٹرکٹ سے ایوان نمائندگان کے رکن ہیں۔ اس حلقے میں کوئنز ، لانگ آئی لینڈ کے علاقے اور نساؤ کاؤنٹی شامل ہے، ان تینوں علاقوں میں پاکستانی کمیونٹی کی بھی قابل ذکر تعداد آباد ہے۔
ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے ٹام سوازی اٹارنی تھے اور وہ نساؤکاونٹی ایگزیکٹو اور گلین کوو علاقے کے میئر بھی رہ چکے ہیں۔وہ 30برس سے عوامی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ٹام سوازی نے اس سال فروری میں ہوئے خصوصی الیکشن میں نشست جیتی ہے۔ان کا مقابلہ ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والی مازی فلپ سے تھا۔یہ نشست ری پبلکن پارٹی ہی سے تعلق رکھنے والے جارج سانتوس کی برطرفی سے خالی ہوئی تھی۔ اسی حلقے سے سوازی تین بار پہلے بھی رکن کانگریس منتخب ہوچکے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ وہ ڈیموکریٹ پارٹی میں بااثر سمجھے جاتے ہیں۔جب آنجہانی شیلا جیکسن پاکستان کاکس کی چیئرپرسن تھیں، اس وقت ٹام سوازی کانگریس میں پاکستانی کاکس کے کوچیئر تھے۔ یہی وجہ ہے کہ ٹام سوازی پاکستانی حلقوں میں بھی جانا پہچانا نام ہیں۔ وہ سن 2022 کے بدترین سیلاب سے3 کروڑ پاکستانیوں کے متاثر ہونے کےموقع پر امداد کیلئے  پاکستان بھی آچکے ہیں۔ٹام سوازی کا وہ دورہ پاکستانی امریکن تنویر احمد کی کاوشوں کے سبب ممکن ہوا تھا۔نیویارک میں منعقد تقریب کے بعد اس نمائندے سے بات کرتے ہوئے تنویر احمد نے امید ظاہر کی کہ شیلا جیکسن کی طرح ٹام سوازی بھی پاکستان کے لیے بڑھ چڑھ کر کاوشیں کریں گے

Leave a Reply