بھٹہ مالکان نے مہنگائی اور حکومتی پالیسیوں سے تنگ آ کر ہڑتال کا اعلان کر دیا

اینٹوں کی فروخت میں مسلسل کمی، کوئلہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور کرایہ،کاروبار میں مسلسل نقصان اور محکمہ ماحولیات، سوشل سیکورٹی،محکمہ لیبرکی طرف سے بے جا چالان اور جرمانوں کی وجہ سے پورے پاکستان کے بھٹے 15جولائی سے بند کر دیئے جائیں گے۔اس بات کا اعلان پاکستان برکس کلن ایسوسی ایشن کے صدر محمد شعیب خان نیازی نے مقامی ہوٹل میں بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن ضلع فیصل آباد کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔محمد شعیب خان نیازی کا کہنا تھا کہ حکومت نے ان کے ساتھ وعدے پورے نہیں کئے جس کی وجہ سے ان کا کاروبار دن بدن خسارے میں جا رہا ہے۔پیٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ کی وجہ سے کوئلہ کی قیمتیں آسمان پر پہنچ چکی ہیں۔بھٹہ انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے،حکومت بھٹہ انڈسٹری کے لئے ”بھٹہ ایکٹ” بنائے اور اس انڈسٹری کے لئے ریلیف کا اعلان کرے۔15جولائی کو پورے ملک کے بھٹے بند ہو جائیں گے جس سے لاکھوں لوگ بے روزگارہو جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے بھٹہ سیکٹر پر بے تحاشا ٹیکسز لگا دیئے ہیں جس کی وجہ سے بھٹے چلانا اب ممکن نہیں رہا۔نئے مالی سال کے دوران بھٹہ مالکان کو درجن سے زائد ٹیکسز کا سامنا کرنا پڑے گا اس لئے بھٹے بند کرنا مجبوری ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان کے ساتھ معاملات حل نہ کئے تو اینٹوں کی سیل بھی بند کر دی جائے گی۔

Leave a Reply