روسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایم آر این اے ٹیکنالوجی پر مبنی یہ ویکسین 2025 کے شروع میں مریضوں کو مفت دستیاب ہوگی۔ایم آر این اے ٹیکنالوجی میں میسنجر آر این اے نامی مالیکیول کی نقل کو استعمال کرکے جسم میں مدافعتی ردعمل پیدا کیا جاتا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزارت صحت کے ریڈیولوجی میڈیکل ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل آندرے کاپرین نے 15 دسمبر کو ویکسین کی تیاری کی تصدیق کی۔اس سے قبل 9 دسمبر کو روس کے Gamaleya نیشنل ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر Alexander Gintsburg نے بتایا تھا کہ کینسر ویکسین کے پری کلینیکل ٹرائلز میں ثابت ہوا کہ اس سے رسولی کی نشوونما کو روکنے میں مدد ملتی ہے جبکہ رسولی جسم کے ایک سے دوسرے حصے تک نہیں پھیلتی۔انہوں نے مزید بتایا کہ آرٹی فیشل نیورل نیٹ ورکس کو استعمال کرکے کینسر ویکسین کی تیاری کے دورانیے میں کمی لائی جاسکتی ہے، درحقیقت آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کو استعمال کرکے ایسا ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں ممکن ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی ویکسینز کی تیاری میں کافی وقت لگتا ہے مگر ہم اس کام کے لیے اے آئی پر انحصار کر رہے ہیں جس سے ویکسین کی بہت جلد تیاری ممکن ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اے آئی کو 40 سے 50 ہزار رسولیوں کے سیکونسز کے ڈیٹا سے تربیت دی گئی ہے تاکہ وہ کینسر سے متاثرہ خلیات کے مخصوص antigens کو منتخب کرکے انہیں ہدف بناسکے۔ابھی تک یہ واضح نہیں یہ ویکسین کینسر کی کس قسم کا علاج کرنے میں مدد فراہم کرے گی، درحقیقت ابھی تک ویکسین کا نام بھی سامنے نہیں آیا ہے۔جون 2024 میں روس کے وزیر صحت Mikhail Murashko نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ سائنسدانوں کی متعدد ٹیمیں باہم مل کر کینسر ویکسین تیار کر رہی ہیں۔اسی طرح فروری 2024 میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے بتایا تھا کہ روس میں سائنسدان کینسر کی ویکسین تیار کرنے کے لیے محنت کر رہے ہیں اور جلد مہلک مرض کی ویکسین دستیاب ہوگی۔ٹیلی ویژن پروگرام فیوچر ٹیکنالوجیز فورم میں روسی صدر نے کہا کہ ہم کینسر کی ویکسین اور نئی نسل کے لیے مدافعتی ادویات بنانے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں جو جلد ہی مریضوں کو دستیاب ہوں گی