شیر افضل مروت کا کہنا تھا حکومت کی جانب سے مذاکراتی کمیٹی کا قیام خوش آئند ہے، پارٹی کو تجویز دیتا ہوں کہ ہمیں سول نافرمانی کی تحریک کو مؤخر کرنا چاہیے اور حکومتی کمیٹی کو موقع دینا چاہیے۔ شیر افضل نے کہا امید ہے کہ مذاکراتی عمل میں دونوں فریقین مثبت کردار اد کریں گے، سیاسی استحکام کے لیے مذاکراتی عمل انتہائی ضروری ہے، امید ہے مذاکراتی عمل کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔دیکھنا ہو گا کہ حکومت کتنی سنجیدہ ہے اور کمیٹی کتنی با اختیار ہے: عمر ایوب
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بھی جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے حوالے سے ہمارے مطالبات حکومت کے سامنے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے کمیشن بنانے کا مطالبہ سامنے رکھا ہے، کوئی ڈیمانڈ آئی تو اس پر سوچیں گے۔ مذاکراتی کمیٹی سے متعلق سوال پر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ دیکھنا ہوگا مذاکرات کو لے کر حکومت کی سنجیدگی کتنی ہے، یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ یہ کمیٹی بااختیار ہے یا نہیں۔ مذاکراتی کمیٹی کی تشکیل کے بعد سول نافرمانی تحریک سے متعلق سوال پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ تحریک سے متعلق تمام فیصلوں کا اختیار عمران خان کو حاصل ہے، عمران خان سے ملاقات کے بعد ہی اس پر کوئی مؤقف یا رائے دی جا سکتی ہے