چرنا آئی لینڈ سندھ اور بلوچستان کی سمندری حد پر واقع ہے جہاں 4 کلو میٹر طویل دنیا کی نایاب کورل چٹانیں اور آبی حیات بستے ہیں۔بلوچستان حکومت کی جانب سے اس جزیرے کو پاکستان کا دوسرا محفوظ سمندری علاقہ قرار دیا گیا ہے، حکومت کے اس اقدام کو ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ( ڈبلیو ڈبلیو ایف) کی جانب سے سراہا گیا ہے۔چرنا آئی لینڈ میں سمندری ماحولیاتی نظام اور جنگلی آبی حیات کو بہت سی انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے شدید خطرات لاحق ہیں جن میں پاور پلانٹس کی ترقی، سنگل پوائنٹ مورنگ، قریبی علاقے میں آئل ریفائنری کے ساتھ ساتھ تفریحی سرگرمیاں بھی شامل ہیں۔
اس حوالے سے ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے تکنیکی مشیر محمد معظم خان نے نشاندہی کی ہے کہ چرنا آئی لینڈ حیاتیاتی تنوع کا ایک ہاٹ اسپاٹ ہے جو 50 سے زائد مرجانوں اور 250 اقسام کی مچھلیوں کے ساتھ ساتھ بہت سے غیر فقاری اور فقاری جانوروں کے لیے جانا جاتا ہے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کا خیال ہے کہ یہ اعلامیہ اس بات کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے کہ اس علاقے کے نازک ماحولیاتی نظام کی حفاظت کی جائے