مصری سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل نے ثالثوں کی متعدد تجاویز پر اتفاق نہیں کیا۔حماس کا کہنا تھا کہ جنگ بندی معاہدہ فوری کرانے کی امریکا کی باتیں غلط اور انتخابی مقاصد کیلئے ہیں۔
حماس رہنما اسامہ حمدان کا کہنا تھا کہ جولائی میں منظور کی جانے والی جنگ بندی تجاویز پر قائم ہیں، اسرائیل کی دی گئی نئی شرائط کو مسترد کرتے ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق حماس کا وفد قاہرہ میں مصری اور قطری ثالث کاروں سے بات چیت کے بعد دوحا واپس چلا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے غزہ جنگ بندی پر حالیہ بات چیت میں غزہ مصر بارڈر کے قریب قبضہ برقرار رکھنے کی شرط رکھی تھی، اس کے علاوہ جنگ بندی کے آغاز پر بے گھر فلسطینیوں کی اسکریننگ بھی شرائط میں شامل ہے۔وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کیلئے امریکا اب بھی قاہرہ میں کوشش کر رہا ہے۔واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ پر اسرائیلی افواج کے وحشیانہ حملوں میں 40 ہزار 334 فلسطینی شہید، 93 ہزار 356 سے زائد زخمی جبکہ لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی بربریت کا شکار ہونے والوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے