بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے صجیب نے کہا کہ شیخ حسینہ واجد مستعفی ہونے کے بعد اپنے ملک میں ہی رہنا چاہتی تھیں لیکن فیملی کے اصرار کرنے پر وہ بنگلادیش چھوڑ کرگئیں۔صجیب واجد نے بتایا کہ ہم نے انہیں بنگلادیش چھوڑ کر جانے کے لیے راضی کیا کیونکہ ان کی جان کو خطرہ ہو سکتا تھاانہوں نے بتایا کہ میں نے ملک کی موجودہ صورتحال پر والدہ سے صبح فون پر بات بھی کی ہے، ملک کے لیے ان کے جذبے میں اب بھی کوئی کمی نہیں آئی لیکن وہ ملک کی موجودہ صورتحال سے بہت مایوس ہیں۔حسینہ واجد کے بیٹے کا کہنا تھا کہ بنگلادیش کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانا والدہ کا خواب تھا جسے پورا کرنے کے لیے گزشتہ 15 سالوں کے دوران بہت محنت کی اور ملک کو عسکریت پسندوں اور دہشتگردی سے محفوظ رکھا لیکن اس کے باوجود اقلیت، اپوزیشن اور عسکریت پسندوں نے اب اقتدار پر قبضہ کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ کوٹہ سسٹم کے خلاف بنگلادیش میں ایک ماہ سے جاری مظاہروں کے بعد وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، وہ آرمی چیف کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن سے قبل مستعفی ہوکر بھارتی دارالحکومت نئی دہلی فرار ہوگئی ہیں