غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمن سے آنے والے میزائل کو روکنے کے لیے اسرائیلی فضائی دفاعی نظام فعال کیاگیا تھا جس نے یمنی میزائل کو گرانے کے لیے بہت سے راکٹس داغے مگر وہ میزائل کو گرانے میں ناکام رہے۔ خبر کے مطابق میزائل اسرائیل کی حدود میں داخل ہوتے ہی اسرائیلی دفاعی نظام کے تحت سائرنز بجنا شروع ہوئے اور حملے کے خوف سے ایک ہی وقت میں لاکھوں اسرائیلی ملک کے مختلف حصوں میں قائم کی گئی محفوظ پناہ گاہوں کی طرف دوڑے جس کے باعث 9 افراد زخمی بھی ہوئے۔ یمنی باغیوں کے حملے کے بعد حوثی ترجمان یحییٰ ساری نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے اپنے ہائپر سونک بیلسٹک میزائل سے جافا کے علاقے کو نشانہ بنایا اور اپنا ٹارگٹ حاصل کرلیا۔
یحییٰ ساری نے مزید کہا کہ ہمارے فائر کیے گئے ہائپر سونک میزائل نے 2000 کلومیٹر سے زائد کا سفر صرف 11 منٹ 30 سیکنڈ میں طے کیا اور اسرائیل میں اپنے ٹارگٹ تک پہنچا اور اس نے پہلی مرتبہ 20 لاکھ اسرائیلیوں کو ایک ہی وقت میں محفوظ پناہ گاہوں (شیلٹرز) میں جانے پر مجبور کیا۔دوسری جانب لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب کی جانب سے بھی اسرائیل پر حملے جاری ہیں اور حوثیوں کے حملے کے بعد حزب اللہ نے بھی آج شمالی اسرائیل کے علاقوں پر 40 راکٹ داغے جس کے باعث مختلف علاقوں میں آگ لگ گئی اور کچھ گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔ حزب اللہ کے حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے اسرائیلی فوج نے کہا کہ لبنان سے 40 راکٹس شمالی اسرائیل کی جانب فائر کئے گئے جن میں سے کچھ راکٹس مار گرائے گئے اور کچھ خالی علاقے میں گرے، راکٹس گرنے سے لگنے والی آگ پر قابو پایا جارہا ہے