بنگلہ دیش: طلبہ تحریک کے نامزد کردہ ڈاکٹر یونس عبوری حکومت کے سربراہ مقرر، بنگلہ دیش میں معمول کی زندگی لوٹنے لگی

بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر محمد یونس کی سربراہی میں بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے ارکان کو آج حتمی شکل دیے جانے کا امکان ہے جب کہ عبوری حکومت کے سربراہ پروفیسر یونس کل پیرس سے ڈھاکا پہنچیں گے۔ بنگلہ دیشی میڈیا کا بتانا ہے کہ عبوری حکومت کے چارج سنبھالنے کے فوری بعد انتخابات کا اعلان اور اس کے لیے اقدامات متوقع ہیں۔ بھارتی میڈیا سے گفتگو میں پروفیسر محمد یونس نے کہا کہ بھارت کے بنگلہ دیش کے غلط لوگوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، براہ کرم بھارت اپنی خارجہ پالیسی پر نظرثانی کرے۔ خیال رہے کہ عبوری حکومت کی سربراہی کے لیے پروفیسر محمد یونس کا نام طلبہ تحریک کے رہنماؤں کی جانب سے دیا گیا تھا۔ دوسری جانب بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق ڈھاکا میں سینٹرل بینک کے اہلکاروں کے احتجاج کے بعد 4 ڈپٹی گورنرز مستعفی ہوگئے ہیں جب کہ بدعنوانی کے الزام پربینک کے گورنر سے بھی استعفے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شیخ حسینہ واجد کے ملک سے فرار ہونے اور مظاہروں کے ختم ہونے کے بعد اب بنگلہ دیش میں زندگی معمول پر آنے لگی ہے، تعلیمی ادارے اور گارمنٹس فیکٹریاں دوبارہ کھل گئی ہیں جب کہ سڑکوں پرٹریفک رواں دواں ہے۔ اپوزیشن جماعت کی رہنما خالدہ ضیا کی رہائی کے بعد ڈھاکا میں بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی آج ریلی نکال رہی ہے جس میں عوام کی بڑی تعداد شریک ہے جب کہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے اگلے کچھ دنوں تک بھارت سے باہر جانے کا امکان نہیں

Leave a Reply