جسٹس نعیم افغان نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ ریٹرننگ افسر نے الیکشن کمیشن کو تحریری جواب میں کہا کوئی درخواست نہیں ملی، سپریم کورٹ فیصلے کے بعد آر او نے درخواست کی تصدیق شدہ نقل فراہم کر دی، ایسا تاثر بھی مل سکتا ہے کہ آر او کو نوازا گیا جس پر وہ اپنی بات سے مکر گیا۔ان کا کہا تھا جس آر او نے لکھ کر دیا کہ درخواست نہیں آئی، وہ اب درخواست کی تصدیق شدہ کاپی کیسے دے رہا ہے؟ جو دستاویزات اب دکھا رہے ہیں یہ پہلے ہوتیں تو ضرور جائزہ لیتے، مناسب ہوگا کہ علی گوہر بلوچ ٹربیونل سے رجوع کریں۔
سپریم کورٹ نے این اے 97 تاندیانوالہ میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے متعلق مسلم لیگ ن کے رہنما علی گوہر بلوچ کی نظر ثانی کی درخواست خارج کر دی