سابق امیر جماعت اسلامی کا حکومت اور پی ٹی آئی میں بیک ڈور مذاکرات کا دعوی

پشاور میں نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے ان کے درمیان پیغام رسانی کا کام کیا مگر کوئی خاطرخواہ نتیجہ نہیں نکلا، موجودہ حالات میں سیاسی قیادت کو کہتا ہوں کہ ملک کے حالات ٹھیک نہیں مذاکرت کا راستہ اختیار کریں۔ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں آگ لگی ہے اور آہستہ آہستہ پھیل رہی ہے، رہی سہی جمہوریت بھی مہمان لگ رہی ہے، کسی بھی ٹکراؤ کے نتیجے میں نقصان جمہوریت کا ہوگا۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت مذاکرات کیلئے پہل کرے اور قیام امن کیلئے تمام جماعتوں کے ساتھ بیٹھ کر لائحہ عمل تیار کرے، سیاست دلیل اور برداشت کا نام ہے۔ اپوزیشن اور حکومت جمہویت کے پہیے ہوتے ہیں، مضبوط جمہوریت کیلئے ایک دوسرے کو برداشت کرنا ہوتا ہے۔جماعت اسلامی کے سابق امیر کا مزید کہنا تھا کہ اب تک حکومت نے امن سے متعلق جتنے اعلانات کیے اس پر عملدرآمد نہیں کیا، تجویز ہے کہ پسند و ناپسند چھوڑ کر تمام سیاسی جماعتوں کو بلا کر معاملات سلجھائیں ورنہ رہی سہی جمہوریت موجودہ صورتحال میں مجھے مہمان لگتی ہے۔

Leave a Reply