انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں کامیابی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے شان مسعود کا کہنا تھا طویل عرصے بعد جیت کی خوشی ہے، سیریز میں جیت کا کریڈٹ پاکستانیوں کو دینا چاہتا ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں شان مسعود کا کہنا تھا اگر لوگ جیتنے پر بھی تنقید کر رہے ہیں تو افسوس ہو گا۔ان کا کہنا تھا کرکٹ ٹیم گیم ہے، میں اور رضوان اپنی قدرتی گیم سے مختلف کھیلے، صائم ایوب اور عبداللہ شفیق کی پرفارمنس ٹیم کے لیے تھی، پرفارمنس ٹیم کے لیے دینی ہے، انفرادی طور پر نہیں، صائم ایوب اور عبداللہ شفیق پاکستان کا مستقبل ہیں، کھلاڑیوں کو بنانا ہے جس کے لیے سلیکشن میں تسلسل چاہیے
شان مسعود نے کہا کہ ٹیسٹ میچ ایک دن میں ختم ہو جائے پرواہ نہیں بس ہمیں جیتنا چاہیے، جب پاکستان میچ ہارتا ہے تو دکھ ہوتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں شان مسعود کا کہنا تھا پاکستان کی کپتانی سے بڑا فخر کوئی بھی نہیں لیکن ذمے داری ہے جس کو پورا کرنا ہے، انگلینڈ چھوٹی ٹیم نہیں، کنڈیشنز کے حساب سے چیزوں کو دیکھنا ہوتا ہے، اسپنرز بھی پہلی بار اسپن کنڈیشنز میں بولنگ کروا رہے تھے، میرا ہدف ہے جیسی بھی کنڈیشنز ہو ہمیں پاکستان کے لیے مثبت رزلٹ نکالنا ہے۔
قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا سیریز میں تمام کھلاڑیوں کی کارکردگی قابل قدر ہے، ساجد خان اور نعمان علی نے سیریز میں عمدہ بولنگ کی۔یاد رہے کہ پاکستان نے انگلینڈ کو پنڈی ٹیسٹ میں 9 وکٹوں سے شکست دیکر تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز دو صفر سے اپنے نام کی ہے۔ پاکستان کی ہوم ٹیسٹ سیریز میں یہ تقریباً ساڑھے 3 سال بعد پہلی کامیابی ہے۔