امریکا کی اعلیٰ ترین عدالت نے کمپنی کی جانب سے درخواست دائر کیے جانے کے محض 2 دن بعد اس مقدمے کو سننے کا فیصلہ کیا۔امریکی سپریم کورٹ میں اس مقدمے کی سماعت 10 جنوری کو ہوگی۔
ٹک ٹاک کی جانب سے سپریم کورٹ سے درخواست کی گئی ہے کہ قانون پر عملدرآمد کو عارضی طور پر روک دیا جائے
خیال رہے کہ اس امریکی قانون کے تحت ٹک ٹاک کو 19 جنوری تک امریکا میں کمپنی کو فروخت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس مدت میں کمپنی کو فروخت نہ کرنے پر امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔اس قانون کا اطلاق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عہدہ صدارت سنبھالنے سے ایک دن قبل ہوگا۔سوشل میڈیا کمپنی کا مؤقف ہے کہ یہ قانون غیر آئینی ہے اور اس نے امریکی آئین کی پہلی ترمیم کی خلاف ورزی کی ہے