ہیٹی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ جنوری سے قبل اگر غزہ میں جنگ بندی ہو جاتی ہے تو سعودی عرب کے اسرائیل کےساتھ تعلقات معمول پر آنے کا ایک موقع ابھی باقی ہے۔ان کا کہنا تھا اگر غزہ جنگ بندی ہو جاتی ہے تو امکان ہے کہ جو بائیڈن کے عہدہ چھوڑنے سے پہلے سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کر لے۔امریکی وزیر خارجہ کے تازہ ترین بیان پر سعودی عرب کی جانب کسی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے تاہم اس حوالے سے ماضی میں سعودی عرب کا مؤقف رہا ہے کہ فلسطین کا مسئلہ حل ہونے تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔دوسری جانب حماس کا اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے مؤقف ہے کہ مذکرات کے حوالے سے کوئی نئی تجویز قبول نہیں کی جائے گی، ثالثت کار اسرائیل پر امریکی صدر جو بائیڈن کی پیش کردہ تجاویز پر عمل درآمد کے لیےدباؤ ڈالیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 40 ہزار کے قریب فلسطینی شہید اور 90 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔