طالبان نے مکس مارشل آرٹس کو پرتشدد کھیل قرار دیکر ملک میں پابندی عائد کر دی

غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان حکومت کی اسپورٹس اتھارٹی کے ایک نمائندے نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مکس مارشل آرٹس (ایم ایم اے) بہت پرتشدد ہے اور اس میں حصہ لینے سے جان جانے کا خطرہ ہے۔اسپورٹس اتھارٹی کے نمائندے کا کہنا تھا کہ یہ کھیل اسلامی اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتا اور اس میں بہت سے ایسے عوامل ہیں جو شریعت سے متضاد ہیں۔ایم ایم اے پر پابندی کا حکم نامہ افغانستان کی ‘اچھائی کی ترغیب دینے اور برائی سے روکنے’ کی وزارت کے ماتحت کام کرنے والی اخلاقی پولیس کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔
مکس مارشل آرٹس افغانستان کے نوجوانوں میں ایک مقبول کھیل رہا ہے اور 2008 میں افغانستان میں ایم ایم اے فیڈریشن بھی قائم کی گئی تھی۔ ایم ایم اے باکسنگ، ریسلنگ، جوڈو اور کراٹے سمیت مختلف کھیلوں کا ایک ملاپ ہے جس میں ان تمام کھیلوں کی تکنیک کو استعمال کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے اسے باقی کھیلوں کے مقابلے میں ایک پرتشدد کھیل سمجھا جاتا ہے

Leave a Reply