بنگلادیشی میڈیا کی خبر کے مطابق طلبہ اور انصار فورس میں تصادم اتوار کی رات 9 بجے شروع ہوا جو ایک گھنٹے تک جاری رہا جس کے بعد فوج کے جوانوں نے حالات پر قابو پایا۔ رپورٹ کے مطابق تصادم اس وقت شروع ہوا جب ڈھاکا میں انصار فورس کے جوان سیکرٹریٹ کے باہر اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے احتجاج کرتے ہوئے سڑک بند کرکے بیٹھے ہوئے تھے اور ایسے میں ہزاروں کی تعداد میں طلبہ ڈنڈے ہاتھوں میں لیے مارچ کرتے ہوئے وہاں پہنچے جس کے بعد دونوں اطراف سے ایک دوسرے پر حملہ کیا گیا۔بنگلادیشی میڈیا کے مطابق ایک طالبعلم نے بتایا کہ وہ یونیورسٹی میں سیلاب متاثرین کے لیے فنڈز جمع کر رہے تھے جب انہیں معلوم ہوا کہ انصار فورس نے کچھ مشیروں اور حکومتی عہدیداروں کو سیکرٹریٹ میں محدود کر رکھا ہے جس کےبعد طلبہ نے سیکرٹریٹ کی طرف مارچ کا فیصلہ کیا۔ بعد ازاں ڈاکٹر یونس کی قیادت میں قائم عبوری حکومت نے انصار فورس کے ڈپٹی کمانڈنٹ سمیت 9 سینئر ممبران کا تبادلہ کر دیا
Related Posts
پیرس اولمپکس میں شریک آسٹریلین کھلاڑی گرفتار
- Admin
- August 7, 2024
- 0
آسٹریلین اولمپکس کمیٹی نے بھی ایک کھلاڑی کے گرفتار ہونے کی تصدیق کی ہے مگر گرفتار کھلاڑی کی شناخت اب تک ظاہر نہیں کی گئی۔ فرانسیسی […]
شکیب الحسن کے بعد ایک اور بنگلہ دیشی سابق کپتان کیخلاف مقدمہ درج
- Admin
- September 11, 2024
- 0
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق شیخ مصطفیٰ المضاہد الرحمان نے ناریل صدر پولیس اسٹیشن میں طالب علموں پر حملے کے الزام کا مقدمہ درج کرایا ہے […]
حکومت پاکستان کا سردیوں کی آمد پر غزہ کیلئے امداد بھجوانے کا فیصلہ
- Admin
- October 18, 2024
- 0
وزیراعطم شہباز شریف کی زیر صدارت غزہ کی صورتحال پر اجلاس ہوا جس میں این ڈی ایم اے کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں […]