بھارتی میڈیا کے مطابق کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل اسپتال کی 31 سالہ لیڈی ڈاکٹر کے قتل کی تحقیقات میں گرفتار ملزم سنجے رائے کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔بھارتی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ گرفتار ملزم سنجے رائے نے لیڈی خاتون ڈاکٹر کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کا نشانہ بنانے سے قبل ایک اور ساتھی رضا کار کے ساتھ 8 اگست کی رات شمالی کلکتہ کے علاقے میں ریڈ لائٹ ایریا بھی گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق سنجے رائے ساتھی رضا کار کے ساتھ اس رات کلکتہ کے ایک اور ریڈ لائٹ ایریا بھی گیا تھا اور ملزم نے نشے کی حالت میں ایک راہگیر خاتون کو بھی چھیڑا تھا، اس کے علاوہ اس نے ایک خاتون کو فون کر کے برہنہ تصاویر بھیجنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سنجے رائے کے ساتھ گیا دوسرا شخص پرائیویٹ بائیک کے ذریعے گھر چلا گیا جبکہ سنجے علی الصبح ساڑھے 3 بجے تک آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال کے ٹراما یونٹ کے سامنے بھٹکتا رہا اور پھر نشے میں دھت سنجے رائے اسپتال کے آپریشن تھیٹر میں داخل ہو گیا اور پھر صبح 4 بج کر 3 منٹ پر اسپال کے سیمینار ہال میں داخل ہوا۔ذرائع کے مطابق سنجے رائے نے پولیس تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ جب وہ ہال میں داخل ہوا تو لیڈی ڈاکٹر گہری نیند میں سو رہی تھی اور یہ موقع دیکھ کر اس نے لیڈی ڈاکٹر کو اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ دو سے تین ماہ قبل بھی سنجے رائے کا اسپتال کے ایک مرد ڈاکٹر کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا اور ملزم اسپتال میں ایک مریض کے داخلے کے وقت لیڈی ڈاکٹر پر چلایا بھی تھا تاہم بعد میں اس نے ڈاکٹرز سے معافی بھی مانگی تھی۔اس سے قبل ذرائع نے یہ بھی بتایا تھا کہ جس رات لیڈی ڈاکٹر کے قتل کا واقعہ پیش آیا اس رات 11 بجے کے قریب بھی سنجے رائے اسپتال کے عقبی حصے میں واقع ایک مقام پر گیا تھا جہاں اس نے شراب نوشی کی تھی اور موبائل پر فحش مواد بھی دیکھا تھا، اور واردات کی رات سنجے رائے متعدد بار اسپتال کی حدود میں داخل ہوا تھادوسری جانب سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیش (سی بی آئی) نے سنجے رائے کے جھوٹ کے ٹیسٹ کے لیے عدالت سے اجازت بھی طلب کر لی ہے۔