بشریٰ بی بی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف 9 مئی کے کیسز سے متعلق سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی جہاں انسداد دہشتگردی عدالت نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت کی درخواست بھی واپس لینے پرخارج کردی۔اڈیالہ جیل میں ہونے والی سماعت میں عمران خان، شیخ رشید، شبلی فراز، غلام سرور، صداقت عباسی، شیریں مزاری اور اعظم سواتی سمیت 9 مئی کے 500 سے زائد ملزمان پیش ہوئے
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی سے جیل میں بدسلوکی کےخلاف درخواست پر سماعت کی جہاں کیس میں بشریٰ بی بی کے وکیل پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران بشریٰ بی بی کے وکیل نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراضات عائد کیے۔ جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی درخواست پر آفس کا اعتراض بدنیتی پر مبنی ہے، وہ اسلام آباد سے نیب کے کیس میں گرفتار ہیں اور اڈیالا جیل اسلام آباد کے قیدیوں کی حد تک اسلام آباد کی جیل ہے، آفس کو تنبیہ ہےکہ آئندہ درخواستوں پرایسےفضول اعتراضات نہ لگائیں۔بعد ازاں بشریٰ بی بی کی جیل میں بدسلوکی کےخلاف درخواست سپرنٹنڈنٹ اڈیالاجیل کو بھجوادی گئی