اکثریتی ججز کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بھاری دل سے بتاتے ہیں دو ساتھی جسٹس امین الدین اور جسٹس نعیم افغان نے ہمارے فیصلے سے اتفاق نہیں کیا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہےکہ ساتھی ججز کا 3 اگست کا اختلافی نوٹ سپریم کورٹ کے ججز کے حوالے سے مناسب نہیں، ان ججز نے کہا کہ ہمارا فیصلہ آئین کے مطابق نہیں ہے، جسٹس امین الدین اور جسٹس نعیم اخترافغان کا عمل سپریم کورٹ کے ججز کے منصب کے منافی ہے۔فیصلے میں کہا گیا کہ بطور بینچ ممبران وہ قانونی طور پر حقائق اور قانون سے اختلاف کرسکتے ہیں، ساتھی ججز مختلف رائے بھی دے سکتے ہیں اور دوسرے کی رائے پر کمنٹس بھی دے سکتے ہیں تاہم جس طریقے سے دو ججز نے اختلاف کیا وہ غیر شائستہ ہے۔عدالت نے لکھا کہ زیادہ پریشان کن بات یہ ہے کہ ججز اپنی رائے دیتے ہوئے حدود سے تجاوز کرگئے اور دو ججز نے 80 کامیاب امیدواروں کو وارننگ دی۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے اکثریتی ججز نے آج مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے
Related Posts
پی ٹی آئی اسلام آباد میں احتجاج کی ہمت نہیں کرے گی، طلال چوہدری
- Admin
- October 13, 2024
- 0
میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری کا کہنا تھا عمران خان تاریخ میں سب سے زیادہ وی آئی پی قیدی ہیں، جیل میں […]
مولانا کا جتنا شکریہ ادا کروں کم ہے، بلاول کی 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری پر سب کو پیشگی مبارکباد
- Admin
- October 20, 2024
- 0
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا آج تاریخی دن ہے، آپ سب کو 26 ویں آئینی ترمیم مبارک […]
چھبیسویں آئینی ترمیم: عدلیہ کے 40 فی صد مقدمات آئینی بینچوں کو منتقل ہوں گے
- Admin
- October 23, 2024
- 0
ملک بھر کی عدالتوں کےزیرسماعت 40فیصد درخواستیں آئندہ ماہ آئینی بینچوں کو ٹرانسفر کرنے کا عمل شروع کردیا جائے گا۔سپریم کورٹ اور پانچوں ہائیکورٹس کی […]