چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائزعیسی کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے فیصل واوڈا کے خلاف توہینِ عدالت کیس کی سماعت کی، 4 رکنی بینچ میں جسٹس عرفان سعادت، جسٹس نعیم اختر اور جسٹس شاہدبلال تھے۔دوران سماعت تمام ٹی وی چینلز کی جانب سے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے معافی نامہ نشر کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔پاکستان براڈکاسٹر ایسوسی ایشن ( پی بی اے) نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کروائی کہ ٹی وی چینلز خود احتسابی کا عمل بھی بہتر بنائیں گے۔ سماعت کے دوران وکیل فیصل صدیقی نے مؤقف اپنایا کہ پریس کانفرنس میں کی گئی توہین آمیز باتیں بھی دوبارہ نشر نہیں ہونی چاہیے تھیں، روزانہ کا مکینزم بھی یقینی بنایا جائے گا۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے تمام چینلز کی غیر مشروط معافی کو منظور کرلیا اور میڈیا چینلز کےخلاف توہینِ عدالت کی کارروائی بھی ختم کر دی۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے الیکٹرانک میڈیا چینلز کو جاری کردہ توہینِ عدالت کےشوکاز نوٹسز واپس لے لیے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے سینیٹر فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو عدلیہ مخالف بیان دینے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا جس کے بعد دونوں نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی تھی
Related Posts
سارے مقدمات آئینی بینچ میں نہ لیکر جائیں کچھ ہمارے پاس بھی رہنے دیں، جسٹس منصور علی شاہ
- Admin
- November 4, 2024
- 0
سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ سارے مقدمات آئینی بینچز میں لیکر نہ جائیں، […]
پاکستان میں انٹرنیٹ بدستور سست، اسپیڈ بہتر ہونے کا حکومتی دعوی پورا نہ ہو سکا
- Admin
- October 8, 2024
- 0
انٹرنیٹ کی سست رفتاری پاکستانیوں کیلئے مسلسل پریشانی کا سبب بن گئی ہے، انٹرنیٹ یا تو بالکل نہیں چلتا یا بہت سلو چلتا ہے۔رواں سال […]
خیبر پختونخوا حکومت کا علی امین گنڈا پور کی بازیابی کیلئے پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ
- Admin
- September 10, 2024
- 0
اپنے ایک بیان میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما مشعال یوسفزئی نے اسلام آباد پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے […]