اسپیکر کیلیے نئی لگژری گاڑیوں کی خریداری پہ پنجاب اسمبلی کے افسران نے چپ سادھ لی

پنجاب حکومت کے افسران حال ہی میں پنجاب اسمبلی کے اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور دیگر عہدیداروں کے دفاتر کے لئے خریدی گئی لگژری گاڑیوں کی معلومات چھپا رہے ہیں۔ اپوزیشن ممبران نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبائی حکومت نے قومی خزانے سے 18 کروڑ روپے مالیت کی 5 لگژری گاڑیوں کی خریداری کی ہے۔25 جولائی کو پنجاب کے وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے پنجاب اسمبلی کے مختلف افسران کے لیے لگژری گاڑیوں کی خریداری کی تصدیق کی۔ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ ”جو ہماری پنجاب اسمبلی ہے یہ پاکستان کی سب سے بڑی اسمبلی ہے پروونشیل اسمبلیز(صوبائی اسمبلیوں) میں سے، اور اگر آپ باقی اسمبلیز میں دیکھیں تو تمام اسمبلیز کے اسپیکرز جو ہیں، ان کے پاس اس طرح کی لگژری گاڑیاں ہیں، جس طرح کی یہاں پہ ہمارے اسپیکر صاحب کے پاس نہیں تھی ۔“مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ گاڑیاں غیرملکی معززین اور پنجاب کے دورہ پر آنے والے وفود کی سہولت اور پروٹوکول کے لئے منگوائی گئی ہیں، لیکن انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں یہ واضح نہیں کیا کہ اس مقصد کے لئے کون کون سی اور کتنی مالیت کی گاڑیاں خریدی گئی ہیں۔اگلے روز، ایک ٹیلی ویژن پریس کانفرنس میں پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک محمد احمد خان نے ان معلومات کو دہرایا۔ ملک محمد احمد خان نے اس فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ”مجھے تو کوئی اعتراض نہیں تھا، یہ ان ٹائٹلمنٹ پرووائڈ [مہیا] کی ہوئی تھی۔ رولز [ضوابط] کے اندر تھی، in good sense of my کہ میں نے کوئی بڑی جرمن لگژری گاڑی نہیں منگوائی، کہ ملک کے حالات ایسے نہیں ہیں، ایک آف روڈ جیپ آ گئی، کیا آ گیا؟ لیکن تماشا لگا دیا۔“ملک محمد احمد خان نے اس پریس کانفرنس میں اپنے دفتر کے لئے خریدی گئی گاڑیوں کے ماڈل یا ان کی قیمتوں کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں

Leave a Reply