ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی، نیب کےتفتیشی افسر میاں عمرندیم پر آج پانچویں مرتبہ بھی جرح نہ ہو سکی۔وکلا صفائی کی جانب سےسماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی، انہوں نے کہا عدالت نے نیب کی بورڈ میٹنگ سے متعلق ہماری درخواست خارج کی لیکن نقول فراہم نہیں کیں۔وکلا صفائی کی جانب سے کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہمارے متعدد کیسز ہیں لہذا سماعت ملتوی کی جائے۔
عدالت نے وکلا صفائی کوگزشتہ سماعت کےآرڈرکی مصدقہ کاپی فراہم کرنے کی درخواست منظورکرلی۔سماعت کے دوران بشریٰ بی بی روسٹرم پر آگئیں اور کہا کہ نیب نے نئے توشہ خانہ کیس میں مجھے سوالنامہ دیا تھا، جیل حکام میرے کمرے سے سارے کاغذات اٹھا کرلے گئے، نیب کے سوالنامے کا جواب تیار کر رہی تھی، نیب والے پھر کہتے ہیں یہ شامل تفتیش نہیں ہو رہے۔عدالت نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو نیب کے کاغذات بشریٰ بی بی کو واپس کرنے کی ہدایت کردی