اسکول کے مالک نے کم سن فاطمہ کے والد کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فاطمہ کے والد کو نہیں جانتا اور نہ کسی پیر نے فاطمہ کے والد کو دینے کے لیے اس کے پاس کوئی امانت رکھوائی۔ گزشتہ روز کم سن فاطمہ کے والد کے ویڈیو بیان میں پیسوں کی لین دین کی گفتگو سامنے آئی تھی، ان سے سوال ہوا کہ آپ کو پیسوں کی آفر ہوئی ہے؟ تو انہوں نے کہا ایک صاحب نے کہا ہے کہ امانت اسکول کے مالک کے پاس پڑی ہے مگر انہیں یہ نہیں پتا کہ رقم کتنی ہے۔بچی کے والد نے کہا کہ ہمارے سب عزیز رشتے دار بیانات سے مکرگئے ہیں، وہ پیروں کے خاص آدمی ہیں، پیسے دیے، سب کچھ دیا ہے۔اس سے قبل عدالت میں جمع بیانِ حلفی میں مقتول فاطمہ کی والدہ نے بچی کی موت کو طبعی اور گرفتار ملزمان کو بے گناہ قرار دیا تھا۔ خیال رہےکہ اگست 2023 میں پیر کی حویلی میں کمسن فاطمہ کے تڑپنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، بچی کی ہلاکت کے بعد ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد اور زیادتی بھی ثابت ہو ئی تھی۔
مقدمے کے اندراج کے بعد پیر اسد اللہ شاہ، پیر فیاض شاہ، حنا شاہ اور امتیاز نامی ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔