نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اے ایس پی شہر بانو نے کہا کہ ہمارے پاس مبینہ واقعے سے متعلق کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں، اگر کسی کے پاس طالبہ سے زیادتی کا کوئی ثبوت ہے تو سامنے لے کرآئیں۔انہوں نے کہا کہ جس لڑکی کا نام لیا جارہا ہے وہ گھر میں گری اور اس کے ساتھ زیادتی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا اس کے علاوہ اگر کسی کے ساتھ واقعہ ہوا تو پولیس کو بتائیں۔ اے ایس پی کا کہنا تھا کہ اگر پولیس گارڈ کو نہ پکڑتی تو تب بھی پولیس کو غلط کہا جاتا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز گلبرگ میں نجی کالج کی طالبہ کو سکیورٹی گارڈ کی جانب سے مبینہ زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کی خبر سامنے آئی تھی جس کے بعد طالب علموں نے کلاسز کا بائیکاٹ کرکے شہر بھر میں احتجاج شروع کردیا تھا۔دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھی طالبہ سے مبینہ زیادتی کیس کی تحقیقات کے لیے 6 رکنی کمیٹی قائم کردی ہے جو 48 گھنٹوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی
Related Posts
پی ٹی اے کا وی پی این کی رجسٹریشن کے لئے مزید دو ہفتے کی مہلت دینے کا فیصلہ
- Admin
- November 18, 2024
- 0
ذرائع کے مطابق غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کی رجسٹریشن کے لیے 30 نومبر تک مہلت دی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یکم دسمبر […]
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے غصے کے وقت صرف اللہ ہی مدد کر سکتا ہے، جسٹس یحیی آفریدی
- Admin
- October 25, 2024
- 0
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے لیے رکھے گئے الوداعی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا چیف جسٹس قاضی […]
جبری مشقت اور جنسی زیادتی کیلئے اغوا کئے گئے 29 لڑکے لاہور سے بازیاب
- Admin
- October 12, 2024
- 0
ڈی آئی جی آپریشنز عمران کشور نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان لڑکوں کو ورغلا کر اغوا کرکے آزاد کشمیر لے […]