شہید کے بیٹے عبدالسلام ہنیہ کا کہنا تھاکہ میرے والد نے جس چیز کی خواہش کی تھی وہ انہوں نے حاصل کر لی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیلی قبضے کے خلاف اورایک انقلاب کیلئے مسلسل جدوجہد کررہے ہیں۔عبدالسلام ہنیہ کا کہنا تھاکہ قیادت کے قتل سے فلسطینی مزاحمت ختم نہیں ہوگی، آزادی کے حصول تک حماس مزاحمت جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ میرے والد نے ہر روز اپنے آپ کو شہید تصور کیا، ہمیں اپنے والد پر فخر ہے اور ہمارا سر اس فخر سے بلند ہے۔ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ شہید ہوگئے۔اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہےکہ اسرائیلی وقت کے مطابق رات تقریباً 2 بجے تہران کے قلب میں ایک میزائل فائرکیا گیا جہاں اسماعیل ہنیہ اپنے محافظ سمیت موجود تھے
Related Posts
اسماعیل ہنیہ ہمارے مہمان تھے، مہمان کے قتل کا بدلہ ایران پر فرض ہے، آیت اللہ خامنہ ای
- Admin
- July 31, 2024
- 0
عرب میڈیا کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل نے اپنے لیے سخت سزا کی بنیاد فراہم کی ہے […]
پانی کے بحران کے باعث آئیندہ 25 سالوں میں خوراک کی عالمی پیداوار 50 فیصد متاثر ہونے کا خدشہ
- Admin
- October 17, 2024
- 0
یہ انتباہ گلوبل کمیشن آن دی اکنامکس آف واٹر کی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔اس رپورٹ کے مطابق دنیا کی 50 فیصد آبادی کو پہلے ہی […]
نئی حکومت آنے کے بعد پاکستان اور چین کے باہمی روابط میں اضافہ ہوا، چینی سفیر
- Admin
- October 26, 2024
- 0
جیانگ ژی ڈونگ نے کہا کہ چینی وزیراعظم نے اپنے دورے کے دوران صدر وزیراعظم ،ا سپیکر، چیئرمین سینیٹ ، آرمی چیف اور دیگر سکیورٹی […]