فیصل آباد میں عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کیسا المیہ ہے کہ پارٹی لیڈر گرفتار ہو جائے تو پوری جماعت بکھر جاتی ہے۔ قوم کو سوچنا ہوگا کہ ہمیں کیا کرنا ہے۔ہم خود کو اور نئی نسل کو حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔ نئی نسل مایوسی کا شکار، پاکستان میں نہیں رہنا چاہتی۔ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اس کے باوجود اگر لوگ یہاں نہ رہنا چاہیں تو نظام تباہ ہو چکا ہے ۔انکا مزید کہنا تھا کہ بہت سے وڈیروں اور جاگیرداروں کو غداری کے بدلے زمینیں انعام میں ملی آج ان جاگیرداروں کے خاندان پاکستان پر مسلط ہیں شہروں میں اسٹبلشمنٹ کی طاقت سے پارٹیوں کو کھڑا کیا جاتا ہے کراچی اور حیدر آباد میں ایک سیاسی جماعت کو بٹھایا گیا سندھ میں دو جماعتیں حکومت کرتی ہیں اور ہمیں برباد بھی کرتی ہیں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک کا وزیر خزانہ آئی ایم ایف کے کہنے پر لگایا گیا عوام پر بجلی کے بل اور بھاری ٹیکسز کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے 77 سال سے ملک پر اشرافیہ کا قبضہ ہے پنجاب میں 13 ہزار سکولوں کی نجکاری کا فیصلہ کیا گیا ہے حکومت نظام نہیں چلائے گی تو ہم ٹیکس کس لئے دیں انکا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کا دھرنا عوام کے حقوق کیلئے ہو گا تاجروں سمیت ہر طبقے سے رابطے میں ہیں ہم عوام کو انکا حق دلوا کر رہیں گے
ملک میں 77 سال سے اشرافیہ قابض ہے، غریب عوام کا جینا دو بھر کر دیا گیا ہے یہ نظام اب مزید نہیں چلے گا، حافظ نعیم الرحمان
