لاہور میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خلیل الرحمان قمر نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا میں نے میسج کرکے کسی سے کوئی زبردستی کی کوشش نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے شوبز میں جو لڑکیاں ہیں وہ کس طرح کے لباس پہنتی ہیں اور کس طرح کی گفتگو کرتی ہیں یہ میں 27 سال سے دیکھ رہا ہوں، یہ میرے لیے کچھ نیا نہیں ہے اور مجھے علم نہیں تھا کہ وہ گھر میں اکیلی ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ کیا پولیس نے خلیل الرحمان قمر سے یہ دریافت کیا کہ وہ رات کے اس پہر خاتون سے ملاقات کے لیے کیوں گئے؟ اس پر ڈرامہ نگار کا کہنا تھا کہ ’میں اس وقت بیمار ہوں اور مجھے ڈاکٹر نے 5 سال کے لیے دھوپ میں نکلنے سے منع کیا ہے، ڈاکٹر نے نہ بھی منع کیا ہوتا تو ہم رات کو ملاقاتیں کرتے ہیں اور اس میں جینڈر کی تمیز نہیں کی جاتی کہ یہ خاتون ہے یا یہ مرد ہے، میں دسیوں دفعہ آدھی رات کو مردوں سے ملا ہوں تو کیا یہ تنظیم سازی تھی؟ میں 4 بج کر 40 منٹ پر جب صادق کا وقت تھا جب ملا۔
ڈاکٹر نے دھوپ میں نکلنے سے منع کیا ہے، آدھی رات کو ملاقات کے سوال پر خلیل الرحمان قمر کا جواب
